“آنٹی گورمنٹ”

یوٹیوب معلومات اور نشریات کی دُنیا کا ایک عجوبہ ہے۔ حالاتِ حاضرہ سے آگاہی اور ملکی, غیر ملکی سیاست کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ مارکو پولو سے لیکر کولمبس تک اور ابنِ بطوطہ سے لیکر ہیروڈوٹس نے اپنی پوری زندگی میں جتنے بھی طویل سفر کیے اور اُن میں جتنے بھی مُشاہدات کئے اور دُنیا دیکھی، اُس سے زیادہ یوٹیوب پر آپ گھر بیٹھے بٹھائے چند گھنٹوں میں دیکھ سکتے ہیں۔ پاکستان میں بھی یوٹیوب آگاہی اور علم و تحقیق کا بڑا ذریعہ بن گئ ہے اور ماہرین کے تجزیئے بھی یہاں پیش ہوتے ہیں۔ یو ٹیوب پر پاکستان کی تاریخ کے چند مقبول ترین تجزیوں اور تبصروں میں سے ایک “تبصرہ” “آنٹی گورمنٹ” کا ہے۔ آپ سیاستدانوں اور حُکمرانوں کی شان میں “ارشاد” فرماتی ہیں کہ

“یہ گورمنٹ بک گئ ہے۔ یہ **** *** سارے مل کے ہم کو پاگل بنا رہے ہیں *** ***کے بچے۔ اتنے *** *** کے ہیں یہ بھڑوے”

یہاں ناقابلِ اشاعت الفاظ کی جگہ **** استعمال کئے گئے ہیں لیکن آپ اسے “خالص” حالت میں یوٹیوب پر دیکھ اور سُن سکتے ہیں۔

یہ تجزیہ ایک بوڑھی، لاچار اور غریب عورت کا ہے جو معاشی مشکلات کا شکار ہوکر دل کی بات ہذیانی کیفیت میں کسی لحاظ کے بغیر بیان کررہی ہے۔ جب نواز سے لیکر زرداری تک اور شہباز سے لیکر قائم علی شاہ تک نے کرپشن کرتے وقت اُسکا اور اس جیسے غریبوں کا “لحاظ” نہیں کیا تو وہ کیوں کرے؟ “آنٹی گورمنٹ” کا بے لاگ “تبصرہ”سرحدیں عبور کر گیا ہے حتیٰ کہ مودی کے خلاف تحریک بھی “آنٹی” کی تصویروں اور” یہ گورمنٹ بک گئ ہے” کے نعرےسے سجی رہی۔

اس تبصرے پر دل کھول کر ہنسنے کے بعد ایک منٹ سوچئے اور بتائیے کہ کیا پاکستان کے سارے دانشور، آینکر، “لفافے” اور صحافی مل کر بھی تین لائنوں میں اس سے زیادہ جامع، مربوط اور حقیقت سے ہم آہنگ تبصرہ کرسکتے ہیں؟ یقین جانیے جواب ہوگا “نہیں”- زیادہ دور مت جائیں اور چار سال پہلے کی تقریریں سُن لیں۔ کیسے “زر بابا” کا پیٹ پھاڑنے اور گلیوں میں گھسیٹنے کے دعوے کئے جارہے تھے۔ پھر چشمِ فلک نے دیکھا کہ دھرنوں سے بوکھلائے “دو بھائی” اسی “زر بابا” کو پاؤں میں پڑ کر “گھسیٹ” کر، جاتی امرا لائے اور اُسی پیٹ کو ہرن کے کبابوں اور نہاری سے بھرا ۔ اور وہی “زر بابا” کرپٹ حکومت کو عمران خان کے دھرنے سے بچا کر، اب دونوں بھائیوں کا “پیٹ پھاڑنے” کا بچگانہ ڈرامہ کر رہا ہے گویا چور بھی کہے چور چور؛ تو پھر کیا “آنٹی گورمنٹ” غلط کہتی ہے، “یہ **** *** سارے مل کے ہم کو پاگل بنا رہے ہیں *** ***کے بچے”؟

ذوالفقار مرزا بینظیربھُٹو کے قتل پر ٹسوے بہا رہا تھا، دھاڑ رہا تھا کہ پاکستان کو (خدانخواستہ) توڑ دیں گے گویا اسٹیج ڈرامے کے “اسکرپٹ” کی طرح “ماحول بنا کر”، زرداری کو “پاکستان کھُپے” کا نعرہ لگانے کا “موقع” دے رہا تھا اور زرداری نے پورا پاکستان ہی کرپشن میں “کھپا” دیا۔ اب وہی مرزا، ناصرف زرداری پر بینظیر بھُٹو کو قتل کروانے کا الزام لگا رہا ہے بلکہ بینظیر کے قاتلوں کے نام تک دے رہا ہے۔ کسی قانون یا ادارے نے یہ پوچھنے کی زحمت گوارا نہیں کی کہ، مرزا، “پانچ سال تمھاری بیگم “قاتل” کی صدارت میں سپیکر اسمبلی رہی اور تم شوگر ملوں کو اتنی جلدی دو سے چار اور چار سے آٹھ کرتے رہے جتنی جلدی گُجر اپنی بھینسوں کی تعداد میں اضافہ نہیں کرسکتے، تو کیا اب تمھارا سر انڈین فلم کی طرح کسی چیز سے ٹکرا گیا ہے کہ “قاتل” کے متعلق یادداشت یکدم واپس آگئ ہے”؟ تو پھر کیا “آنٹی گورمنٹ” غلط کہتی ہے، “یہ **** *** سارے مل کے ہم کو پاگل بنا رہے ہیں *** ***کے بچے”؟

میاں صاحبان کی اصلیت “لیک” ہو رہی ہے کبھی “پاناما” کے نام سے تو کبھی “ڈان” کے نام سے۔ “پاناما” میں تاریخی ذلت کی “خوشی” میں مٹھائیاں بانٹنے کے بعد اب “ڈان” کی بھینٹ راؤ تحسین اور طارق فاطمی چڑھا دئیے؛ سیکشن E&D 1973 (Efficiency and Discipline) کا استعمال کیا گیا ہے حالانکہ یہ محض فرض کیا گیا ہے کہ “ڈان لیکس” میں ان دونوں کا قصور ہے۔ طارق فاطمی ریٹائرڈ بیوروکریٹ اور ڈپلومیٹ ہے اور اسکا موجودہ عہدہ سیاسی ہے اسلئے اُسے قربان کیا جاسکتا ہے لیکن راؤ تحسین حاضر سروس بیوروکریٹ ہے اور عدالت جارہا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ اس الزام سے بری ہوجائے گا۔ حامد میر جیسا فوج کا مخالف کہہ رہا ہے کہ میاں برادران جان بوجھ کر فوج کو اقتدار سونپنے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ ن لیگ یہ سارے ڈرامے مریم نواز اور پرویز رشید کو بچانے کے لئے کر رہی ہے لیکن “بکرے کی بیٹی” کب تک خیر منائے گی؟ اب آپ ہی بتائیں کہ کیا “آنٹی گورمنٹ” غلط کہتی ہے، “یہ **** *** سارے مل کے ہم کو پاگل بنا رہے ہیں *** ***کے بچے”؟

کالم نگار: راؤ کامران علی، ایم ڈی
ہر بدھ وار کو کالم لکھا جاتا ہے۔ اگر پسند آئے تو شئیر کریں۔ مزید کالم پڑھنے کے لئے اس پیج Tez Hay Nok e Qalam کو like کریں شُکریہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *